فرشتے اللہ کے ایماندار، مکرّم(1) بندے ہیں۔ جو اس کی نافرمانی کبھی نہیں کرتے ہیں۔ ہر قسم کے گناہ سے معصوم ہیں۔ ان کے جسم نورانی ہیں، اور وہ نہ کچھ کھاتے ہیں، نہ پیتے ہیں۔ ہر وقت اللہ پاک کی عبادت میں ہیں۔ اللہ پاک نےانہیں وہ قدرت دی ہے کہ وہ جو شکل چاہیں اختیار کریں۔ وہ جداگانہ کاموں پر مقرر ہیں۔
بعض جنت پر، بعض دوزخ پر، بعض آدمیوں کےعمل لکھنے پر، بعض روزی پہنچانے پر، بعض پانی برسانے پر، بعض ماں کے پیٹ میں بچہ کی صورت بنانے پر، بعض آدمیوں کی حفاظت پر، بعض روح قبض کرنے پر، بعض قبر میں سوال کرنے پر، بعض عذاب پر، بعض رسول علیہ السلام کے دربار میں مسلمانوں کے درود وسلام پہنچانے پر، بعض انبیاء علیہم السلام کے پاس وحی لانے پر۔ ملائکہ کواللہ پاک نے بڑی قوت عطا فرمائی ہے وہ ایسے کام کر سکتے ہیں جسے لاکھوں آدمی مل کر بھی نہیں کر سکتے۔ ان میں چار فرشتے بہت عظمت رکھتے ہیں۔
- حضرت جبرائیل،
- حضرت میکائیل،
- حضرت اسرافیل،
- اورحضرت عزرائیل علیہم السلام۔
سوالات برائے فرشتے
سوال: کیا فرشتے دیکھنے میں آتے ہیں؟
جواب: ہمیں تو نظر نہیں آتے مگر جنہیں اللہ پاک چاہتا ہے وہ فرشتوں کو دیکھتے ہیں۔ انبیاء علیہم السلام انہیں ملاحظہ فرماتے ہیں،ان سے کلام ہوتا ہے۔ قبروں میں مردے بھی فرشتوں کو دیکھتے ہیں اور بھی جسے اللہ پاک چاہے، دیکھ سکتا ہے۔
سوال: ہر آدمی کے ساتھ ایک ہی فرشتہ عمر بھر اس کے عمل لکھا کرتا ہے یا کئی؟
جواب: نیکی اور بدی کے لکھنے والے علیحدہ علیحدہ ہیں اور رات کے علیحدہ اور دن کے علیحدہ ہیں۔
سوال: کل کتنے فرشتے ہیں؟
جواب: بہت ہیں ہمیں ان کی تعداد معلوم نہیں۔(2)
اللہ پاک ہمیں حق سچ سمجھنے اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین