عشرہ مبشرہ

عشرہ مبشرہ کسے کہتے ہیں اور وہ کون کون ہیں؟

حضور ﷺ کے دس اصحاب وہ ہیں جن کے بہشتی (جنتی) ہونے کی دنیا میں خبر دے دی گئی ان کو”عشرہ مبشرہ“ کہتے ہیں۔ ان میں چار تو یہی خلفاء راشدین رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہیں۔ جن کی زندگی کے بارے میں ہم نے اختصار کے ساتھ اپنی دوسری تحریر میں‌ بیان کیا ہے۔ عربی میں عشرہ دس کو کہتے ہیں اور مبشرہ کے معنی ہیں خوشخبری دیا گیا۔ آپ دس صحابہ کرام ہیں اور آپ حضرات کے نام گرامی یہ ہیں۔

عشرہ مبشرہ کے نام

  1. حضرت ابوبکر صدیق
  2. حضرت عمر بن خطاب
  3. حضرت عثمان بن عفان
  4. حضرت علی ابن ابی طالب
  5. حضرت طلحہ بن عبید اللہ
  6. حضرت زبیر ابن عوام
  7. حضرت عبد الرحمن بن عوف
  8. حضرت سعد بن ابی وقاص
  9. حضرت سعید بن زید
  10. حضرت ابو عبیدہ بن جراح رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین۔

ان عشرہ مبشرہ کے علاوہ احادیث میں بعض اور صحابہ کرام کو بھی جنت کی بشارت دی گئی ہے۔ چنانچہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کے حق میں وارد ہے کہ وہ جنت کی بیبیوں کی سردار ہیں اور حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہما کے حق میں وارد ہے کہ وہ جوانان بہشت کے سردار ہیں۔ اسی طرح اصحاب بدر اور اصحاب بیعۃ الرضوان کے حق میں بھی جنت کی بشارتیں ہیں۔

4.4/5 - (10 votes)
خلفاء راشدین

خلفائے راشدین کے متعلق معلومات

Imam - امام

امامت کا بیان – ایسا کون امام بن سکتا ہے جو سلطنت سنبھالے؟

One thought on “عشرہ مبشرہ کسے کہتے ہیں اور وہ کون کون ہیں؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

شب معراج کی فضیلت اور نوافل

معجزات سیرت انبیاء علیہم السلام کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقانیت سے کسی طرح انکار نہیں کیا جا سکتا۔ قانون الٰہی ہے اس نے جب بھی انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے انبیاء علیہم...

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)