بنی اسرائیل میں سے ایک نوجوان سخت بیمار ہو گیا تو اس کی ماں نے نذر مانی کہ اگر اللہ پاک نے اسے مرض سے شفا دے دی تو میں سات دن کے لئے دنیا سے باہر نکل جاؤں گی ۔ اللہ پاک نے اسے بیماری سے شفایاب کر دیا لیکن اس عورت نے اپنی نذر کو پورا نہ کیا ۔
ایک رات وہ عورت سو رہی تھی تو خواب میں کسی نے کہا کہ تو اپنی نذر پوری کر ، تا کہ تجھے اللہ پاک کی طرف سے کوئی بڑی مصیبت نہ پہنچے۔ جب صبح ہوئی تو اس نے اپنے بیٹے کو بلایا اور سارا قصہ سنایا اور کہا کہ وہ قبرستان میں اس کے لئے قبر تیار کر کے اسے قبر میں دفن کر دے۔
قبر میں کیا تھا؟
بیٹے نے ایسا ہی کیا جب وہ عورت قبر میں اتری تو اس نے عرض کیا: اے میرے رب ، اے میرے مولا۔ بے شک میں نے اپنی ہمت اور طاقت کے مطابق اپنی نذد کو پورا کیا پس تو مجھے قبر کی آفتوں سے محفوظ رکھنا۔ اس دعا کے بعد بیٹا قبر پرمٹی ڈال کر واپس آ گیا۔
تو عورت نے قبر میں اپنے سر کی طرف سے ایک چمکتا ہوا نور دیکھا اور کھڑکی نما ایک سوراخ بھی دیکھا۔ اور سوراخ سے اسے ایک باغ نظر آیا جس میں دوعورتیں بیٹھی ہو ئیں تھی۔ ان دونوں عورتوں نے اس بی بی کو آواز دی کہ اے بی بی تم ہماری طرف نکل آؤ۔ چنانچہ وہ سوراخ کھل گیا اور وہ عورت ان عورتوں کی طرف نکل کر چلی گئی۔
وہاں اس نے ایک صاف ستھرا حوض دیکھا وہ دونوں عورتیں اس پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ یہ عورت ان کے پاس جا بیٹھی اور ان کو سلام کیا لیکن انہوں نے اس کے سلام کا جواب نہ دیا۔ اس عورت نے ان سے پوچھا کہ تم نے میرے سلام کا جواب کیوں نہیں دیا حالانکہ تم دونوں سلام کا جواب دینے کی قدرت رکھتی ہو۔ انہوں نے جواب دیا کہ سلام فرما بر داری ہے اور ہمیں اطاعت ، فرمابرداری سے منع کیا گیا ہے۔
شوہر کی نافرمانی
اسی دوران وہ عورت کیا دیکھتی کہ ان دونوں عورتوں میں سے ایک کے سر پر ایک چڑیا اپنے پروں سے پنکھی چلا رہی ہے اور دوسری عورت کے سر پر ایک پرندہ اپنی چونچیں مار رہا ہے۔ اس بی بی نے پہلی عورت سے پوچھا: یہ کرامت تمہیں کسی وجہ سے ملی؟
اس عورت نے جواب دیا: دنیا میں جو میرا شوہر تھا میں اس کی تابع دار تھی۔ جب میرا دنیا سے انتقال ہوا تو میرا شوہر مجھ سے راضی تھا اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ کرامت عطاء فرمائی۔ پھر اس نے دوسری عورت سے پوچھا: تم عذاب میں مبتلا کیوں ہو؟
اس نے جواب دیا: میں ایک نیک صالحہ عورت تھی، لیکن دنیا میں میں اپنے شوہر کی نافرمان تھی جب دنیا سے میرا انتقال ہوا تو میرا شوہر مجھ سے ناراض تھا۔ اللہ تعالی نے نیک ہونے کی وجہ سے میری قبر کو جنت کا باغ بنا دیا اور شوہر کی نافرمانی کی وجہ سے مجھے یہ عذاب دیا ہے۔
میں تم سے عرض کرتی ہوں کہ جب تم دنیا میں واپس جاؤ تو میرے شوہر سے میرے لیے سفارش کرنا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ مجھ سے راضی ہو جائے۔ جب اس بی بی عورت پر سات دن گزر گئے تو ان عورتوں نے اس دفن ہونے والی عورت سے کہا اٹھو اور اپنی قبر میں واپس چلی جاؤ کیونکہ تیرا بیٹا تجھے لینے آیا ہے۔
جب وہ عورت واپس اپنی قبر میں آئی تو کیا دیکھتی ہے کہ اس کا بیٹا اس کی قبر کھود رہا ہے۔ بیٹے نے اپنی ماں کو قبر سے باہر نکالا اور اس کو اپنے گھر لے آیا اور یہ بات لوگوں میں مشہور ہوگئی کہ فلاں عورت نے اپنی منت پوری کرلی۔
ناراض شوہر
لوگ اس کی زیارت کے لئے آئے اور اس عورت کا شوہر بھی آیا جس نے ان دفن ہونے والی عورت کو کہا تھا کہ یہ دنیا میں جا کر اس کے شوہر سے اس کی معافی کی درخواست کرے۔ بہر حال اس عورت نے اسکے شوہر سے اس کی بیوی کا سارا حال بیان کیا۔ اور بیوی کو معاف کر دینے کی سفارش کی تو اس شوہر نے معاف کر دیا۔
ایک رات خواب میں اس عورت نے اس کی بیوی کو دیکھا کہ وہ کہہ رہی تھی:میں نے عذاب سے تیری وجہ سے نجات پائی ہے۔ اللہ تعالیٰ تجھے بہتر جزاء دے اور تیرے گناہوں کو معاف فرمائے۔
اگر واقعات کے ساتھ ساتھ حوالہ بھی دیا جائے تو بات مستند ہوگی آگے بیان کرنا اور شئیر کرنا آسان ہوگا
جی ضرور،
ویسے اس طرح کے واقعات صرف ںصیحت کے لیے ہوتے ہیں۔ ان کے لیے حوالوں کی ضرورت نہیں ہوتی