شرم گاہ کی حفاظت کے فضائل

شرم گاہ کی حفاظت

شرم گاہ کی حفاظت کا مطلب یہ ہے کہ انسان اس کے ناجائز استعمال سے بچے اور اپنے بدن کے فطری تقاضے یعنی شہوت کو پورا کرنے کے لئے وہی طریقے اپنائے جنہیں شرعی طور پر جائز قرار دیا گیا ہو۔ بطورِ ترغیب اس کی حفاظت کے فضائل ملاحظہ ہوں ۔

واٹس ایپ گروپ (ابھی جوائن کریں) Join Now
یوٹیوب چینل (ابھی سبکرائب کریں) Subscribe

شرم گاہ کی حفاظت کے فضائل

اللہ تعالیٰ نے فلاح کو پہنچنے والے (یعنی کامیابی کو پا لینے والے)مؤمنین کا تذکرہ کرتے ہوئے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا :

وَالَّذِیۡنَ ہُمْ لِفُرُوۡجِہِمْ حٰفِظُوۡنَ ۙ﴿۵﴾اِلَّا عَلٰۤی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیۡمَانُہُمْ فَاِنَّہُمْ غَیۡرُ مَلُوۡمِیۡنَ ۚ﴿۶﴾فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآءَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْعٰدُوۡنَ ۚ﴿۷﴾

ترجمہ:اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بی بیوں یا شرعی باندیوں پر جو ان کے ہاتھ کی ملک ہیں کہ ان پر کوئی ملامت نہیں تو جو ان دو کے سواکچھ اور چاہے وہی حد سے بڑھنے والے ہیں۔“(1)پ۱۸،المومنون۵،۶،۷

سرورِ عالم ﷺ نے بھی ترغیب ِامت کے لئے شرم گاہ کی حفاظت کے فضائل بیان فرمائے ہیں۔ چنانچہ حضرتِ ابن عبا س رضي الله عنه فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:”اے قریش کے جوانو! اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو، زنا مت کرو، جس نے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی اس کے لئے جنت ہے ۔“ (2)المستدرک، کتاب الحدود، رقم ۸۱۲۷، ج۵، ص ۵۱۲

اورحضرتِ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :”عورت جب پانچوں نَمازیں ادا کرے ، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اوراپنے شوہرکی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے گی ۔“ (3)الاحسان بترتیب ابن حبان، مسند ابوہریرہ ،رقم ۴۱۵۱ ،ج۶ ،ص ۱۸۴

5/5 - (1 vote)

حوالہ جات[+]

توجہ فرمائیں! اس ویب سائیٹ میں اگر آپ کسی قسم کی غلطی پائیں تو ہمیں ضرور اطلاع فرمائیں۔ ہم آپ کے شکر گزار رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں