روزہ اللہ پاک کی فرض کردہ ایک عبادت ہے۔ اس کو مخصوص شرائط کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے۔ صبح سحری سے لے کر شام افطار تک بعض حلال چیزوں سے بھی بعض رہتا ہوتا ہے۔ اس بنا پر بہت اجر و ثواب ہاتھ آتا ہے۔ اس ضمن میں آج ہم آپ کے سامنے روزہ توڑنے والی چیزیں بیان کریں گے۔
روزہ توڑنے والی چیزیں
کھانے پینے سے یا جماع کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جب کہ روزہ دار ہونا یاد ہو اور اگر روزہ دار ہونا یاد نہ رہا اور بھول کر کھا پی لیا یا جماع کر لیا تو روزہ نہیں ٹوٹا ۔(1) حقہ’ بیڑی’ سگریٹ’ چرٹ’ سگار پینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔(2) دانتوں میں کوئی چیز رکی ہوئی تھی چنے برابر یا اس سے زیادہ تھی اسے کھا لیا یا چنے سے کم ہی تھی مگر اس کو منہ سے نکال کر پھر کھا گیا تو روزہ ٹوٹ گیا۔(3)
نتھنوں میں دوا چڑھائی یا کان میں تیل ڈالا یا تیل چلا گیا تو روزہ ٹوٹ گیا اور اگر پانی کان میں ڈالا یا چلا گیا تو روزہ نہیں ٹوٹا۔ جدید تحقیق کے مطابق کان میں منفذنہ ہونے کا بناء پر روزہ نہیں ٹوٹے گا۔(4) کلی کرنے میں بلا قصد پانی حلق سے نیچے چلا گیا یا ناک میں پانی چڑھا رہ اتھا بلا قصد پانی دماغ میں چڑھ گیا تو روزہ ٹوٹ گیا۔ (5) دوسرے کا تھوک نگل گیا یا اپنا ہی تھوک ہاتھ پر رکھ کر نگل گیا تو روزہ جاتا رہا۔(6)
دوران روزہ الٹی آنے کا مسئلہ
قصداً منہ بھر کر قے کی اور روزہ دار ہونا یاد ہے تو روزہ ٹوٹ گیا اور اگر منہ بھر سے کم کی تو روزہ نہیں ٹوٹا۔(7) بلا قصد اور بے اختیار قے ہوگئی تو روزہ نہیں ٹوٹا تھوڑی قے ہو یا زیادہ روزہ دار ہونا یاد ہو یا نہ ہو بہر حال روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ (8) منہ میں رنگین دھاگہ یا کوئی رنگین چیز رکھی جس سے تھوک رنگین ہوگیا پھر اس رنگین تھوک کو نگل لیا تو اس کا روزہ ٹوٹ گیا۔(9)
حوالہ جات
1↑ | الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد۔۔۔الخ النوع الاول،ج۱،ص۲۰۲ |
---|---|
2↑ | بہار شریعت،ج۱،ح۵،ص۱۱۷ |
3↑, 5↑ | الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد۔۔۔الخ ،ج۱،ص۲۰۲ |
4↑, 7↑, 8↑ | الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد۔۔۔الخ ،ج۱،ص۲۰۴ |
6↑, 9↑ | الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد۔۔۔الخ ،ج۱،ص۲۰۳ |