رمضان کے فضائل و کمالات کا کیا کہنے رمضان کے تینوں عشرہ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ رمضان کا پہلا عشرہ رحمتوں کی بہار لے کر آتا ہے دوسرا عشرہ مغفرت کی نوید سناتا ہے اور تیسرا عشرہ دوزخ سے آزادی کا اعلان کرتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: رمضان کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ دوزخ سے آزادی کا ہے۔ (1)
ویسے تو رمضان کا مہینہ دیگر تمام مہینوں سے افضلیت کا حامل ہے لیکن رمضان المبارک کے آخری دس راتوں کے فضائل اور برکات اور بہت زیادہ ہیں۔
نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں باقی دنوں کی بہ نسبت عبادت میں زیادہ جدو جہد کرتے تھے۔(2) آپ ﷺ ساری رات بیدار رہتے اور اپنی ازواج مطہرات رضی اللّٰہ عنھم سے بے تعلق ہو جاتے تھے اور گھر والوں کو نمازوں کے لئے جگایا کرتے تھے۔ نمازوں کے ساتھ ساتھ کبھی کھڑے ہو کر، کبھی بیٹھ کر، کبھی سربسجود ہو کر نہایت آہ و زاری اور گِریہ و بُکا کے ساتھ گڑگڑا گڑگڑا کر راتوں میں دعائیں بھی مانگا کرتے۔
آپ ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرماتے۔ اس کی طاق راتوں میں شب ِقدر تلاش کرنے کی ترغیب دیتے اور اللّٰہ پاک کی عبادت کرنے میں خوب جدو جہد فرماتے تھے۔ جیسا کہ حدیث پاک میں ہے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنہا فرماتی ہیں : نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرماتے اور فرمایا کرتے کہ شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کرو۔(3)
حضرت عبدالرحمن بن سابط فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اپنی خواتین کو جگاتے تھے اور انھیں عبادت کی ترغیب دوسرے لوگوں سے زیادہ دیا کرتے تھے۔ (4)
شب قدر کی اہمیت
رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ایک ایسی رات پائی جاتی ہے، جو ہزار مہینوں سے بھی زیادہ افضل ہے۔ گویا پچھلی امتیں جو زیادہ عمر والی ہوتی تھیں اور اس بناء پر زیادہ عبادتیں کرنے کے مواقع پالیتی تھیں، اس امت کی کم عمری کی وجہ سے اللہ پاک نے تھوڑے عمل پر زیادہ اجر و ثواب کی بشارت دے دی ہے اور یوں ہمیں کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ اجر و ثواب سمیٹ لینے کے مواقع میسر ہیں۔
اس لئے اس رات کی بے قدری بالکل نہیں کرنی چاہئے۔ اور اسی رات کو قرآن مجید جیسا انمول تحفہ دنیائے انسانیت کو ملا۔ اللہ سبحانہ وتعالی نے اس رات کی فضیلت میں پوری سورة نازل فرمائی، جس کا نام سورہ قدر ہے۔ شب قدر کی اہمیت کا اندازہ اس حدیث پاک سے لگائیں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص شب قدر کو ایمان اور اجر و ثواب کی نیت سے عبادت کرے، اس کے سارے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔(5)
ایک روایت میں ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ : بلاشبہ اللہ پاک نے خاص میری امت کو شبِ قدر عطا فرمائی ہے اس امت سے پہلے کسی کو بھی نہیں عطا فرمائی۔ (6)
اللّٰہ پاک ہم سب کو رمضان مبارک کے آخری عشرہ میں خوب خوب عبادتیں کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین