پوری دنیا کی تقریباً 85٪ آبادی کسی نہ کسی مذہب سے وابستہ ہے۔ اس میں کئی مذاہب تو بڑے ہیں جیسےاسلام، عسائیت، ہندو، بدھ مت وغیرہ اور کئی مذاہب ایسے ہیں جو بہت قلیل مقدار میں ہیں اور کئی وجود میں آئے اور پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صفحہ ہستی ہے مٹ گئے۔ ذی شعور حضرات مذہب کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ مذہب دراصل کہتے کسے ہیں اور دین اور مذہب میں کیا فرق ہے؟ اور سب ہے اہم بات کہ اللہ کے ہاں کون سا دین مقبول ہے؟ تو آئیے اس بات کا خلاصہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
لفظ مذہب کا لغوی اور اصطلاحی معنی
مذہب کا لغوی معنی "راستہ”ہے، یعنی وہ راستہ جس پر چلا جائے۔ یہ عربی لفظ "ذ-ھ-ب” سے مشتق ہے، جس کی معنی جانا (چلنا) یا گزرنا ہے۔ ائمہ اسلام کی اصطلاح میں لفظ مذہب "رائے یا مسلک” کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔
لفظ دین کی تعریف
دین کا معنی: راستہ ، عقیدہ و عمل کا منہج، طریقہ زندگی، اطاعت اور جزا ہے۔ شریعت کو اس لیے دین کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی اطاعت کی جاتی ہے۔ دین اللہ پاک کی طرف سے دیا ہوا ایک طریقہ زندگی و عقیدہ ہے۔ اسلام کے لیے دین کا لفظ قرآن پاک اور احادیث میں عام مستعمل ہوا ہے۔ قرآن پاک میں ہے:
بیشک اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے۔(1)
دین اور مذہب میں فرق
دین اور مذہب ہم معنی ہیں لیکن فقہی مکاتب کے ہاں لفظ "مذہب” مخصوص سوچ یا نظریے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ مذہب ہماری اسلامی تاریخ کے دین کے ماہر علماء و فقہاء کی اس فکر کا نام ہے جو انہوں نے دین کے کسی اہم مسئلے پر غور و فکر کے بعد اپنی رائے کی صورت میں دی۔ اس سوچ اور فکر کو جب اپنایا جاتا ہے تو اسے مذہب کا نام دیا جاتا ہے۔ اسی لئے مذاہب اربعہ یا چاروں مذاہب کی اصطلاح عام ہے۔ اورہر مذہب اپنا فقہی مسئلہ بتاتے وقت یہی کہتا ہے کہ ہمارے مذہب میں یوں ہے اور فلاں مذہب میں یہ ہے۔ لیکن جب مذہبِ اسلام کہا جائے تو اس سے مراد دین اسلام ہوتا ہے۔
حوالہ جات
1↑ | پ3،ال عمران: 19 |
---|
One thought on “دین اور مذہب میں فرق اور انکی تعریفات”