قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک بہت بڑی نشانی دجال بھی ہے۔ جس طرح سب سے بڑا فتنہ دجال ہمارے لیے پراسرار ہے اسی طرح اس کے ماں باپ بھی عجیب و غریب ہیں۔ اس کا بچپن بھی شعبدوں سے گھرا ہوا اور جب نکلے گا تو تب بھی فتنوں کا سردار ہو گا۔
دجال کے ماں باپ
اس کا باپ تیس سال تک بے اولاد رہے گا پھر اس کا ایک کانا لڑکا پیدا ہو گا۔ جو بڑی داڑھ والا اور کم نفع دینے والا ہو گا۔ جس کی آنکھیں سوئیں گی مگر اس کا دل نہ سوئے گا۔ سوتے ہوئے بھی لوگوں کی باتیں سن لیا کرے گا، اور ہر چیز دیکھ لے گا۔
اس کا باپ لمبے قد والا دبلا پتلا ہو گا، اسکی ناک چونچ کی طرح ہو گی۔ جبکہ اس کی ماں موٹی اور لمبے ہاتھ والی ہو گی۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں پتا چلا کہ مدینہ میں رہنے والے یہودیوں میں ایک بچہ اسی شکل و شبہات کا پیدا ہوا ہے۔ ہمیں اس کو دیکھنے کا شوق ہوا اس لیے ہم اس کے محلے میں اس کے گھر چلے گئے۔ اس کے ماں باپ کے پاس گئے تو ان میں وہی اوصاف موجود تھے۔
تو ہم نے کہا کیا تمہارا کوئی بچہ ہے تو وہ دونوں بولے ہم تیس سال تک بے اولاد رہے پھر ہمارا ایک کانا، بڑی داڑھ والا بچہ پیدا ہوا۔ جو نیند میں سوتے ہوئے بھی سب کچھ سن لیتا ہے، اور جو کوئی آئے اسے دیکھ لیتا ہے، پھر خراٹے بھی لیتا ہے۔
پراسرار بچہ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب ہم ان دونوں کے پاس سے نکلے تو دیکھا کہ وہ بچہ دھوپ میں ایک کمبل میں لپٹا ہوا تھا اور کچھ گنگناہٹ کی آواز تھی۔ اس نے اپنا سر کھولا اور بولا کہ یہ تم نے کیا کہا ہم نے پوچھا کہ کیا تم نے ہماری بات سن لی بولا ہاں میری آنکھیں سوتی ہیں پر میرا دل نہیں سوتا۔ (1)
یہ بچہ اسی طرح عجیب و غریب باتیں کرتا اور شعبدے دکھاتا تھا۔ اس کے والدین میں بھی وہ تمام نشانیاں پاتی جاتی تھی اس لیے صحابہ کو شروع شروع میں یہ یقین ہو گیا تھا کہ یہی دجال ہے مگر بعد میں کچھ ایسے واقعات رونما ہوئے جنہوں نے اس خیال کو بدل دیا۔
حوالہ جات
1↑ | ترمذی |
---|