خلیفہ اسے کہتے ہیں جو احکامات جاری کرنے اور دیگر اختیارات میں اصل کا نائب ہو۔ جیسا کہ حضرت آدم اور دیگر انبیاء علیہم السلام
خلیفہ بنانے کی حکمت
علامہ احمد صاوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: حضرت آدم علیہ السلام کو خلیفہ بنانے کی وجہ یہ نہیں کہ اللہ پاک کو اس کی حاجت ہے بلکہ خلیفہ بنانے کی حکمت بندوں پر رحمت فرمانا ہے۔ کیونکہ عام بندوں میں یہ طاقت نہیں ہے کہ وہ کسی واسطے کے بغیر اللہ پاک سے احکام حاصل کر سکیں۔ بلکہ عام آدمی تو فرشتے کے واسطے سے بھی حاصل نہیں کر سکتا۔
اس لیے اللہ پاک نے اپنے اور انسانوں کے درمیان ایک خلیفہ بنایا جس کا نام نبی اور رسول رکھا اور اسے ایسی صلاحیت عطا فرمائی کہ وہ فرشتوں کے واسطے سے یا براہ راست اللہ پاک سے احکام حاصل کر کے انسانوں تک پہنچا سکے۔ لہذا انسانوں میں سے ہی رسولوں اور نبیوں کو خلیفہ بنا کر بھیجا یہ اللہ پاک کی رحمت، لطف اور احسان ہے۔ (1)
حوالہ جات
1↑ | صاوی |
---|