حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
انبیاء علیہم السلام کے بعد سب سے افضل حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں جنہوں نے حضور ﷺ کی بے تامل ( بغیر غوروفکر) تصدیق کی اور جو مردوں میں سب سے پہلے مسلمان ہیں۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اسم مبارک عبد اللہ ابن ابی قحافہ ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا رنگ گورا، جسم چھریرا(دبلا پتلا)، رخسار رستے ہوئے، آنکھیں حلقہ دار، پیشانی ابھری ہوئی تھی ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے والدین، بیٹے اور پوتے سب صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہیں اور یہ فضیلت صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں کسی کو حاصل نہیں۔
عام فیل(1) کے دو برس چار ماہ بعد مکہ مکرمہ میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ولادت ہوئی ۔ اپنی عمر شریف میں حضور ﷺ کی مفارقت (جدائی) کبھی گوارا نہ کی ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بہت فضائل ہیں احادیث میں بہت تعریفیں آئی ہیں۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا لقب صدیق و عتیق (جہنم سے آزاد) ہے حضور ﷺ نے فرمایا کہ انبیاء و مرسلین علیہم السلام کے سوا کسی شخص نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے برابر فضل و شرف نہیں پایا۔۲۲
وفات: جمادی الآخر ۳ ۱ ھ شب سہ شنبہ (منگل) مدینہ منورہ مغرب و عشاء کے درمیان تریسٹھ سال کی عمر میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وصال ہوا۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نمازہ جنازہ پڑھائی۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت ۲ سال ۴ ماہ رہی۔
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مرتبہ ہے اور وہ باقی سب سے افضل ہیں۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نام نامی عمر بن خطاب، لقب فاروق، کنیت ابو حفص ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبوت کے چھٹے سال چالیس مردوں اور گیارہ عورتوں کے بعد ایمان لائے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسلام لانے کے دن سے اسلام کا غلبہ شروع ہوا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دوسرے خلیفہ ہیں۔
سب سے پہلے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی کا لقب امیرالمومنین ہوا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا رنگ سفید سرخی مائل، قامت دراز( لمبا قد)، چشم مبارک سرخ تھیں۔ آپ ،حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد خلیفہ ہوئے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد (زمانہ) مبارک میں بہت فتوحات ہوئیں ۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل میں بکثرت احادیث وارد ہیں۔
وفات: آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مدینہ طیبہ میں آخر ذی الحجہ ۲۳ ھ میں ساڑھے دس سال خلافت کر کے بعمرتریسٹھ سال شہادت پائی۔
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد خلیفہ سوئم حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مرتبہ ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اسم مبارک عثمان بن عفان ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا رنگ گورا، جلد نازک ،چہرہ حسین، سینہ چوڑا اور داڑھی بڑی تھی۔ آپ یکم محرم ۲۴ ھ کو خلیفہ بنائے گئے۔
آپ سخا و حیا ( سخاوت اورشرم) میں مشہور ہیں اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل میں بکثرت حدیثیں مروی(روایت کی گئی) ہیں۔ حضور اقدس ﷺ کی شہزادیاں حضرت رقیہ و حضرت ام کلثوم یکے بعد دیگرے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نکاح میں آئیں اسی وجہ سے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ذوالنورین ( دونوروں والا) کہتے ہیں۔
وفات: آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قریب بارہ سال کے خلافت فرما کر مدینہ طیبہ میں بعمربیاسی سال ۱۸ ذی الحجہ ۳۵ ھ میں شہید ہوئے۔
امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد سب سے افضل خلیفہ چہارم امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ آپ کا اسم مبارک علی اور کنیت ابو الحسن اور ابو تراب ہے۔ نو عمروں میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سب سے پہلے اسلام لائے۔ اسلام لانے کے وقت آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عمر شریف پندرہ یا سولہ سال یا اس سے کچھ کم و زیادہ تھی۔
آپ کا رنگ گندمی، آنکھیں بڑی،قد مبارک غیر طویل، داڑھی چوڑی اور سفید تھی۔ آپ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات کے دن خلیفہ بنائے گئے۔ حضور انور ﷺ کی شہزادی خاتون جنت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نکاح میں آئیں۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل میں بکثرت احادیث وارد ہیں ۔
وفات: آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ۲۱ رمضان ۴۰ ھ کو چار سال نو مہینے اورچند روز خلافت فرما کر بعمرتریسٹھ سال شہادت پائی۔
حوالہ جات
1↑ | اس سال کو کہتے ہیں جس میں ابرہہ نے ہاتھیوں کا لشکر لے کر کعبہ شریف پر چڑھائی کی تھی یہ یمن کا بادشاہ تھا اسکی تباہی کا بیان سورۃ الفیل میں ذکر کیا گیا ہے |
---|