حضور نبی رحمت ﷺ کے خصائل حمیدہ و محاسن لطیفہ اور کمالات کی تعداد و شمار طوق بشر سے باہر ہے۔ ان کمالات میں سے ہر ایک جہاں الگ موضوع بنتا ہے۔ وہیں کاتب کو جامعیت اور مکمل بیان کرنے سے عاجز کر دیتا ہے۔ تمام انسانوں میں سے فضیلت رکھنے والوں سے بھی افضل قرار دیا گیا اور پھر اولوالفضل لوگوں یعنی انبیاء کرام کے سلسلہ نبوت پر مہر لگانے والے آخری نبی بنا کر آپ ﷺ کو بھیجا گیا۔
اب رہتی دنیا تک سکہ آمنہ کے لال کا چلتا رہے گا۔ جس طرح آپ کو نبی مانے بغیر کوئی مسلمان نہیں ہو سکتا اسی طرح آپ کو خاتم النبیین مانے بغیر بھی کوئی مومن نہیں ہو سکتا۔ آپ ﷺ کی ختم نبوت پر قرآن پاک کی 200 سے زائد آیتیں اور سینکڑوں احادیث گواہی دیتی ہیں اور پوری امت کا اس بات پر اجماع ہے۔ کہ آپ ﷺ آخری نبی بن کر تشریف لائے ہیں۔
ایک حدیث پاک ذکر کرتا ہوں حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا انبیاء کی مثال اس شخص جیسی ہے جس نے ایک عمارت تعمیر کی اسے حسین و جمیل اور کامل بنایا۔ لوگ اس عمارت کے گرد چکر لگاتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے اس سے خوبصورت عمارت پہلے نہیں دیکھی سوائے ایک اینٹ (کی جگہ کے جو خالی چھوڑ دی گئی تھی) اور میں وہ اینٹ ہوں۔ (1)
یعنی عمارتِ انبیاء کی آخری اینٹ نبی پاک ﷺ ہیں کہ جس کے بعد کسی اینٹ کی ضرورت باقی نہیں ہے۔
ہے تاج تیرے سر پہ سجا ختم نبوت کا
احمد کو اپنے عشق کا قطرہ کرو عطا
ختم نبوت پر ایک بہت بڑی دلیل
قرآن پاک میں رب تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ: محمد تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں اور اللہ سب کچھ جاننے والاہے۔(2)