جانوروں کو آپس میں لڑانا کیسا؟

کچھ لوگ تفریح و تماشے کیلئے، مرغ، بٹیر، تیتر، ہاتھی مینڈھے اور ریچھوں وغیرہ کو لڑاتے ہیں۔ یہ جانوروں کو لڑانا اسلام میں حرام ہے۔ رسول اللہﷺ نے جانوروں کو لڑانے سے منع فرمایا ۔ (1)جامع ترمذی جلد 1 صفحه 204، سنن ابوداؤد جلد 1 صفحه 346
اور یہ جانوروں کو لڑانا ان پر ظلم ہے آپکی تو تفریح ہو رہی ہے اور ان کا لڑتے لڑتے کام ہوا جا رہا ہے۔ مذہب اسلام اسکا روادار نہیں ہے۔
بے زبانوں پر ظلم و زیادتی سے اسلام منع فرماتا ہے کبوتر بازی بھی نا جائز ہے۔ تماشے کیلئے کبوتروں کو بھوکا اڑانا، جب اترنا چاہیں اترنے نہ دینا اور دن بھر اڑانا ایسا کبوتر پالنا حرام ہے۔ (2)فتاوی رضویہ جلد 10، نصف اول صفحه 195 اور یہ تماشے دیکھنا اور ان میں شرکت کرنا بھی نا جائز ہے۔ (3)بہار شریعت حصہ 16صفحه 131
حوالہ جات