کچھ لوگ تفریح و تماشے کیلئے، مرغ، بٹیر، تیتر، ہاتھی مینڈھے اور ریچھوں وغیرہ کو لڑاتے ہیں۔ یہ جانوروں کو لڑانا اسلام میں حرام ہے۔ رسول اللہﷺ نے جانوروں کو لڑانے سے منع فرمایا ۔ (1)
اور یہ جانوروں کو لڑانا ان پر ظلم ہے آپکی تو تفریح ہو رہی ہے اور ان کا لڑتے لڑتے کام ہوا جا رہا ہے۔ مذہب اسلام اسکا روادار نہیں ہے۔
بے زبانوں پر ظلم و زیادتی سے اسلام منع فرماتا ہے کبوتر بازی بھی نا جائز ہے۔ تماشے کیلئے کبوتروں کو بھوکا اڑانا، جب اترنا چاہیں اترنے نہ دینا اور دن بھر اڑانا ایسا کبوتر پالنا حرام ہے۔ (2) اور یہ تماشے دیکھنا اور ان میں شرکت کرنا بھی نا جائز ہے۔ (3)