بیت المقدس دنیا کا ایک انتہائی اہم تاریخی شہر ہے جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ایک متنازع علاقے میں واقع ہے۔ یہ شہر تین بڑے مذاہب، یہودیت، عیسائیت اور اسلام کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔
بیت المقدس کی تاریخ
اس مقدس شہر کی تاریخ دنیا کی قدیم ترین اور سب سے زیادہ پیچیدہ تاریخوں میں سے ایک ہے۔ یہ شہر 5000 سال سے زیادہ عرصے سے آباد ہے۔ اس شہر کی بنیاد 18ویں صدی قبل مسیح میں کنعانی لوگوں نے رکھی تھی۔ جب یہ کنعانیوں کا ایک قصبہ تھا۔ 1000 قبل مسیح میں، یہودیوں نے شہر کو فتح کیا اور اسے اپنے مقدس شہر کے طور پر آباد کیا۔
70 قبل مسیح میں، رومیوں نے بیت المقدس کو فتح کیا اور یہودیوں کو شہر سے نکال دیا۔ اس کے بعد، شہر کو مختلف ثقافتوں نے فتح کیا، بشمول رومیوں، بازنطینیوں، مسلمانوں، اور عثمانیوں۔
638 میں، مسلمانوں نے بیت المقدس کو فتح کیا اور اسے اپنے مقدس شہر کے طور پر آباد کیا۔ یہ مسلمانوں کے لیے ایک اہم مذہبی مقام ہے، کیونکہ یہاں مسجد الاقصیٰ واقع ہے، جو اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔
تین بڑے مذاہب اور مقدس مقامات
یہودیوں کے مطابق، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بیت المقدس کو اپنا مسکن منتخب کیا تھا اور یہودیت کے مقدس مقامات، ہیکل قدیم، مغربی دیوار (دیوار گریہ) اور مقدس کوہ، یہاں واقع ہیں۔
عیسائیوں کے مطابق، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش، زندگی اور وفات بیت المقدس میں ہوئی تھی۔(حالانکہ آپ نے وصال نہیں فرمایا اور آپکو زندہ آسمانوں پر اٹھا لیا گیا) عیسائیت کے مقدس مقامات، جیسے کہ گرگوریائی کلیسا آف دی ناٹیوٹی اور کلیسا آف دی ود آف کراس، یہاں واقع ہیں۔
مسلمانوں کے مطابق، آخری نبی حضرت محمد ﷺ نے معراج کی رات حرم سے بیت المقدس کی طرف سفر فرمایا اور یہاں سے آسمان کی طرف پر تشریف لے گئے۔ اسلام کے مقدس مقامات، جیسے کہ مسجد اقصیٰ جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور قبة الصخرہ، یہاں واقع ہیں۔
بیت المقدس پر قبضہ
اس مقدس شہر کی تاریخ میں بہت سے حملے اور جنگیں ہوئی ہیں۔ 1948 میں، اسرائیل کی آزادی کے بعد، اس کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا، ایک حصہ اسرائیل کے زیر کنٹرول اور دوسرا حصہ اردن کے زیر کنٹرول۔ 1967 میں، ست روزہ جنگ کے دوران، اسرائیل نے بیت المقدس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔
آج یہ ایک متنازع علاقہ ہے جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تناؤ کا باعث ہے۔ اسرائیل بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت سمجھتا ہے، جبکہ فلسطین اسے اپنا مستقبل کا دارالحکومت بنانا چاہتا ہے۔
بیت المقدس کے کچھ اہم ادوار
اس مقدس شہر کی تاریخ کے کچھ اہم ادوار یہ ہیں:
- 18ویں صدی قبل مسیح: کنعانی لوگوں نے اس کی بنیاد رکھی۔
- 13 ق م: یہودی لوگوں نے اس کو اپنا مسکن منتخب کیا۔
- 586 ق م: بابل کی سلطنت نے اس کو تباہ کر دیا۔
- 538 ق م: فارس کی سلطنت نے اس کو دوبارہ تعمیر کیا۔
- 638ء : مسلمانوں نے اس کو فتح کیا۔
- 1099ء : صلیبیوں نے اس پر قبضہ کر لیا۔
- 1187ء : مسلمانوں نے اس کو دوبارہ فتح کیا۔
- 1948ء : اسرائیل کی آزادی کے بعد، اس کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
- 1967ء : ست روزہ جنگ کے دوران، اسرائیل نے اس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔
بیت المقدس دنیا کا ایک اہم تاریخی اور مذہبی شہر ہے۔ یہ شہر تین بڑے مذاہب کے لیے ایک مقدس مقام ہے اور اس کی تاریخ تقریباً 5000 سال پر محیط ہے۔