اللّہ پاک نے دنیا میں بہت ساری مخلوقات پیدا کی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں تقریباً اٹھارہ ہزار مخلوقات ہیں۔ مگر ان سب میں انسان کو اشرف المخلوقات (1) بنایا گیا۔ انسان کی تخلیق کے بارے میں قرآن مجید میں متعدد آیات موجود ہیں۔
تخلیق انسان قرآن کی روشنی میں
اللّہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ: وہ جس نے جو چیز بنائی خوب بنائی اور انسان کی پیدائش کی ابتداء مٹی سے فرمائی۔ (2)
اس پاک ذات نے انسان کو مٹی سے پیدا کیا پھر اس میں روح پھونکی اور انسان زندہ ہو گیا۔ انسان کی تخلیق احسن صورت پر کی گئی ہے۔ جیسا کہ ارشاد فرمایا:
ترجمہ: بیشک یقیناً ہم نے آدمی کو سب سے اچھی صورت میں پیدا کیا۔ (3)
انسان کو خوبصورت جسمانی صورت سے نوازا گیا۔ عقل و شعور کی ایک وسیع دنیا عطا کی ہے۔ دیگر مخلوقات کی طرح جھکا ہوا اور کم عقل نہیں بنایا گیا۔ جسم و صورت میں بھی سب سے اعلیٰ اور اللہ پاک نے عقل و شعور کی نعمت بھی عطا فرمائی۔ الحمد اللہ
انسان کی تخلیق کا مقصد
ہمارا اس دنیا میں آنے کا مقصد بیان کرتے ہوئے اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ: اور میں نے جن اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں۔ (4)
انسان کی تخلیق کا مقصد اللّہ کی عبادت کرنا اور اس کی رضا کے مطابق زندگی گزارنا ہے۔ فضولیات سے نکلیں اور اپنے حقیقی مقصد کو پہچانیں۔ آپ کے پاس یہی ایک ہی موقع ہے۔ مرنے کے بعد کچھ نہیں کر پاؤ گے۔ اللہ پاک ہمیں مقصد حقیقی کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین