کوے کا بچہ جب انڈے سے نکلتا ہے تو وہ آگ کے انگارے کی طرح سرخ گوشت کا لوتھرا ہوتا ہے۔ اس کی ماں یہ دیکھ کر اسے چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔ پھر چھوٹے چھوٹے مچھر اس کو آگ کا انگارا سمجھ کر اس پر پروانہ بن کر خود بخود اس کے منہ میں آکر گرتے ہیں۔ اس طرح اس کی غذا کا انتظام ہوتا ہے یہ سلسلہ جاری رہتا یہاں تک کہ اس کے بال اور پر نکل آتے ہیں۔ اللہ کی رحمت کے کیا کہنے، اسی رحمت عامہ کو دیکھ کر کہا گیا ہے۔
اے کوے کو اس کے آشیانے میں پالنے والے
اللہ کی رحمت اور اسکی شان
اے میرے عزیز! دیکھ ہمارا رب کتنا رحیم و کریم ہے۔ جب ایک ماں اپنے بچے کو بے سہارا چھوڑ کر چلی جاتی ہے، اس وقت بھی رب کریم اس کے رزق کا انتظام فرماتا ہے۔ ہمارے رب تعالیٰ کی بڑی شان ہے اس نے ہڈیوں کو سننے کی قوت عطا فرمائی اور چربی کو دیکھنے کی طاقت دی اور ایک گوشت کے ٹکڑے کو بولنے کی توفیق دی۔ سبحان اللہ
اے انسان! دیکھ اس نے تیرا سکون رات میں بنایا اور تجھ کو نقصان اور تکلیف پہچانے والی چیزوں کو رات میں حرکات کرنے سے روکا۔ مزید اپنا فضل طلب کرنے کی تجھے دن جیسی نعمت عطا فرمائی۔
دیکھ ہمارا رب کیسا رحمٰن ہے وہ تیری کیسی تربیت فرماتا ہے۔ تجھے طرح طرح کی نعمتوں سے نوازتا ہے اور ایک تو ہے سراسر اس کی عبادت سے غافل ہے اور اگر کبھی تجھے یہ سعادت نصیب ہو بھی جائے تو تیرا مطمع نظر کوئی اور ہوتا ہے۔
ہاں یاد رکھ اس بے پروا بادشاہ کو تیری عبادت سے کوئی سروکار نہیں اگر تو اس کی عبادت کرے گا اس میں تیرا ہی فائدہ ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا:
پردہ کھلنے سے پہلے بہت عرصہ میں اس خیال میں رہا کہ میں تیرا شاکر و ذاکر ہوں
جب اندھیرے سے اجالا ہوا، دیکھتا ہوں سبحان اللہ مذکور بھی تو ہے ذکر بھی تو ہےاور ذاکر بھی تو